چھتیس گڑھ کے سکما میں نکسلی حملے میں سی آر پی ایف جوانوں کی موت کے بعد سوشل میڈیا پر مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی تنقید کرنے والے سی آر پی ایف کے ایک جوان پنکج کمار مشرا نے دہلی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے ۔ پنکج مشرا نے اپنی درخواست میں خودسپردگی کی خواہش ظاہر کی ہے اور اپنی جان کی حفاظت کا مطالبہ کیا ہے ۔ اس نے دعوی کیا کہ سی آر پی ایف نے اس قیدی بنا رکھا تھا۔
کمار نے کورٹ کو بتایا کہ وہ اپنی بٹالین سے اس لئے بھاگ گیا ، کیونکہ اسے اپنی جان کا خطرہ محسوس ہوا ۔ مشرا نے عدالت سے کہا کہ وہ خود سپردگی کرنا چاہتا ہے اور اس کے بعد اپنی جان کی حفاظت چاہتا ہے۔
وزیر داخلہ راجناتھ کی تنقید کرنے والے سی آر پی ایف جوان کو جان کا خطرہ ، ہائی کورٹ سے مانگی سیکورٹی
18px; text-align: start;">جج اشوتوش کمار نے سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل سے کمار کی خود سپردگی کو قبول کرنے اور معاملہ کو قانون کے مطابق حل کرنے کی ہدایت دی ۔ عدالت نے پنکج کمار سے سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل کے سامنے ہفتہ تک رپورٹ داخل کرنے کے لئے کہا اور سی آر پی ایف کو اس کے ساتھ مارپیٹ نہ کرنے کی ہدایت بھی دی ۔
مغربی بنگال کے درگا پور میں سی آر پی ایف کی 221 ویں بٹالین میں تعینات پنکج کمار نے سکما حملے میں اپنے ایک رشتہ دار ابی کمار کی موت کے بعد فیس بک پر ایک ویڈیو جاری کیا تھا ۔ کمار نے ویڈیو میں کہا تھا کہ انہیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ یہ سی آر پی ایف کے جوان امت شاہ جیسے لیڈروں کو تحفظ فراہم کرتے ہیں ۔ ہم نے مودی جی کو ووٹ دیا ہے نہ کہ بی جے پی کو اور راج ناتھ سنگھ جیسے لیڈر وزیر اعظم کو ورغلا رہے ہیں ۔
کمار نے ویڈیو کے ذریعہ راج ناتھ سنگھ سے نکسلی حملے میں شہید ہوئے سی آر پی ایف کے جوانوں کے خاندان والوں سے ملنے کی درخواست بھی کی تھی ۔